перевести   3 лет назад

زندگی موت ہے
اور موت ہے زندگی
کیا خیال ہے جناب
کچھ نہیں ہے زندگی
جینا بعد میں ہے
اور ابھی تو مرنا ہے
مر کر جینے جائینگے
جیئے بنا مرنا زندگی
یہ تو عارضی ہے
مستقل نہیں ہے یہ
چھوڑ دو اسے چلو
مر کر جیئیں زندگی
ہم نے آکر دنیا کی مشکلیں بڑھائی ہیں
دنیا کو نہیں پتا کہ کونسی ہے زندگی
یہ سب ہی خواب ہیں جن میں جی رہے ہیں ہم
مر کر ہی ملے گی وہ جس کا نام ہے زندگی

وہاب جسکانی

image